ہر بات میں مہکے ہوئے جذبات کی خوشبو
ہر بات میں مہکے ہوئے جذبات کی خوشبو
یاد آئی بہت پہلی ملاقات کی خوشبو
چھپ چھپ کے نئی صبح کا منہ چوم رہی ہے
ان ریشمی زلفوں میں بسی رات کی خوشبو
موسم بھی حسینوں کی ادا سیکھ گئے ہیں
بادل ہیں چھپائے ہوئے برسات کی خوشبو
گھر کتنے ہی چھوٹے ہوں گھنے پیڑ ملیں گے
شہروں سے الگ ہوتی ہے قصبات کی خوشبو
ہونٹوں پہ ابھی پھول کی پتی کی مہک ہے
سانسوں میں رچی ہے تری سوغات کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.