ہر جوان چہرے کو دل کشی نہیں ملتی
ہر جوان چہرے کو دل کشی نہیں ملتی
سب کو عمر ملتی ہے زندگی نہیں ملتی
با کمال بننے تک ٹھوکریں ضروری ہیں
جس کا نام شہرت ہے مفت کی نہیں ملتی
تیرگی کے عالم میں دل جلائے جاتے ہیں
رہ کے چراغوں سے روشنی نہیں ملتی
یہ بتاؤ کیسے ہو اب نباہ کی صورت
آپ سے مری عادت ایک بھی نہیں ملتی
لوگ آج کل تاباںؔ صرف لب ہلاتے ہیں
دل جو گدگدا جائے وہ ہنسی نہیں ملتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.