ہر خوشی مقبروں پہ لکھ دی ہے
اور اداسی گھروں پہ لکھ دی ہے
ایک آیت سی دست قدرت نے
تتلیوں کے پروں پہ لکھ دی ہے
جالیوں کو تراش کر کس نے
ہر دعا پتھروں پہ لکھ دی ہے
لوگ یوں سر چھپائے پھرتے ہیں
جیسے قیمت سروں پہ لکھ دی ہے
ہر ورق پر ہیں کتنے رنگ قمرؔ
ہر غزل منظروں پہ لکھ دی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.