حرف تہجی سیکھ رہا ہوں
حرف تہجی سیکھ رہا ہوں
دریا میں میں کود گیا ہوں
میرے قدم کی آہٹ پا کر
رات جو سہمی چونک گیا ہوں
سامنے منزل آ گئی لیکن
آگے کیا ہے سوچ رہا ہوں
تیری طرف اک گام بڑھا تھا
اب میں خود کو ڈھونڈ رہا ہوں
کون کرے گا صورت صیقل
زنگ لگا اک آئینہ ہوں
منزل سے ہے اتنا تعلق
میل کا پتھر بن کے کھڑا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.