حسرتیں دل میں بہت لب پہ شکایات کئی
حسرتیں دل میں بہت لب پہ شکایات کئی
وقت کی دین ہیں قسمت کی عنایات کئی
تم چلے آؤ تو ان سب کو حقیقت کر دیں
چاندنی رات نے چھیڑی ہیں حکایات کئی
ہائے وہ نقش کہ تجدید تراشے جس کو
اور پھر نوچ لیں فرسودہ روایات کئی
دل کے اوراق کھنگالو تو ملیں بھی تم کو
حرف در حرف سموئی ہوئی آیات کئی
دوستو ہاتھ نہ تھامو کہ مرے سینے میں
جھلملاتے ہیں ابھی زخم ہدایات کئی
جانے کس زخم کی رنگین جھلک ہیں راہیؔ
چند شعروں میں ترے حرف و حکایات کئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.