ہوائے دیر و حرم سے بچانا پڑتا ہے
ہوائے دیر و حرم سے بچانا پڑتا ہے
خدا کو سینے کے اندر چھپانا پڑتا ہے
قدم قدم پہ لپٹتی ہے خاک قدموں سے
اور آسمان کو سر پر اٹھانا پڑتا ہے
شب سیاہ کا محرم نہیں ہوا اب تک
بہ وقت شام یہ سورج بجھانا پڑتا ہے
فرشتہ ہونے سے مشکل ہے آدمی ہونا
کہ آدمی کو زمینوں پہ آنا پڑتا ہے
ادھر چلے ہو تو پتھر بھی ہاتھ میں لے لو
کہ راستے میں اک آئینہ خانہ پڑتا ہے
بتائیں آپ ہی جنت میں کس طرح جائیں
ہمیں تو دانۂ گندم بھی کھانا پڑتا ہے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 49)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.