Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا خاموش پتے سو رہے ہیں

حفیظ شاہد

ہوا خاموش پتے سو رہے ہیں

حفیظ شاہد

MORE BYحفیظ شاہد

    ہوا خاموش پتے سو رہے ہیں

    ابھی شاخوں پہ غنچے سو رہے ہیں

    سر دیوار سورج تپ رہا ہے

    پس دیوار سائے سو رہے ہیں

    در دل پر ابھی دستک نہ دینا

    اندھیرا ہے اجالے سو رہے ہیں

    ہوائے تند تو بھی جا کے سو جا

    درختوں پر پرندے سو رہے ہیں

    کھلی ہیں شب کے دروازوں کی آنکھیں

    مگر گھر کے دریچے سو رہے ہیں

    بخیل ایسا نہیں دیکھا ہے دریا

    کہ ہم ساحل پہ پیاسے سو رہے ہیں

    بہت زوروں پہ ہے طوفان لیکن

    سمندر میں جزیرے سو رہے ہیں

    تعجب خیز ہے دریا کا منظر

    بھنور چپ ہیں کنارے سو رہے ہیں

    مزے ہیں لوٹنے والوں کے شاہدؔ

    کہ اہل شہر سارے سو رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے