Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حدت شوق سے جلتے ہیں شراروں کے ہجوم

شائستہ مفتی

حدت شوق سے جلتے ہیں شراروں کے ہجوم

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    حدت شوق سے جلتے ہیں شراروں کے ہجوم

    آسماں سے اتر آئے ہیں ستاروں کے ہجوم

    غرق ہو جائیں سمندر میں کہیں سوچا تھا

    ہائے قسمت ہمیں ملتے ہیں کناروں کے ہجوم

    جان کو اپنی چھڑا لائیں ہیں ویرانوں میں

    شہر میں جان کو آتے ہیں سہاروں کے ہجوم

    کتنے پر کیف ہیں رنگین خزاں کے موسم

    جی جلاتے ہیں بہاراں میں بہاروں کے ہجوم

    ایک منظر کہ رہی یاد ہمیشہ ہم کو

    گرچہ وابستہ رہے ہم سے نظاروں کے ہجوم

    دل کی وابستگی اک شخص سے مشروط رہی

    یوں تو ملتے ہی رہے زیست میں یاروں کے ہجوم

    آج اس شہر خموشاں میں چلے آئے ہیں

    زندگی تو نے بسائے ہیں یہ پیاروں کے ہجوم

    یوں ہی چپ چاپ پلٹ آئے ہیں خاموشی سے

    ہم سے دیکھے نہ گئے درد کے ماروں کے ہجوم

    دشت میں یوں ملا کرتے ہیں محبت سے ہمیں

    پاؤں دھرتے ہیں تو ملتے ہیں یہ خاروں کے ہجوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے