ہجر کی رت کا طرفدار بھی ہو سکتا ہے
ہجر کی رت کا طرفدار بھی ہو سکتا ہے
دل خسارے سے ثمر بار بھی ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے فقط دشت میں وحشت ہو میاں
یہ تماشا سر بازار بھی ہو سکتا ہے
دکھ پرندوں کی طرح شور مچا سکتے ہیں
ہجر پیڑوں پہ نمودار بھی ہو سکتا ہے
میری ہر رات کو فردوس بنانے والے
دل ترے خواب سے بیدار بھی ہو سکتا ہے
یہ ضروری تو نہیں سامنے کھل کر آئے
میرا دشمن پس دیوار بھی ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.