حساب عمر جب دینا پڑے گا
حساب عمر جب دینا پڑے گا
تو جمع و خرچ کا جھگڑا پڑے گا
ہمیں ہو گا خسارہ عمر بھر کا
تجھے سودا بہت مہنگا پڑے گا
بنی جو صلح کا باعث کسی دن
اسی دیوار کا جھگڑا پڑے گا
قدم الٹے جہاں پڑنے لگیں گے
وہاں سے راستہ سیدھا پڑے گا
خرابہ ہی کوئی آباد کر لو
نہ جانے کب تلک رہنا پڑے گا
ہوا کا رخ بدلنے کی طلب میں
ہوا کے ساتھ بھی چلنا پڑے گا
شجر بھی کاٹنے ہیں آنگنوں سے
پرندوں کا بھی دل رکھنا پڑے گا
دوراہے پر کھڑے کب تک رہو گے
کوئی تو فیصلہ کرنا پڑے گا
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 50)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.