Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا شب کو عبث مے کے لئے جانا تو کیا ہوگا

قمر جلالوی

ہوا شب کو عبث مے کے لئے جانا تو کیا ہوگا

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    ہوا شب کو عبث مے کے لئے جانا تو کیا ہوگا

    اندھیرے میں نظر آیا نہ مے خانہ تو کیا ہوگا

    چمن والو قفس کی قید بے میعاد ہوتی ہے

    تمہی آؤ تو آ جانا مرا آنا تو کیا ہوگا

    گرا ہے جام خود ساقی سے اس پر حشر برپا ہے

    مرے ہاتھوں سے چھوٹے گا جو پیمانہ تو کیا ہوگا

    جگہ تبدیل کرنے کو تو کر لوں بزم ساقی میں

    وہاں بھی آ سکا مجھ تک نہ پیمانہ تو کیا ہوگا

    بہار گل بنے بیٹھے ہو تم غیروں کی محفل میں

    کوئی ایسے میں ہو جائے جو دیوانہ تو کیا ہوگا

    سر محشر مجھے دیکھا تو وہ دل میں یہ سوچیں گے

    جو پہچانا تو کیا ہوگا نہ پہچانا تو کیا ہوگا

    حفاظت کے لئے اجڑی ہوئی محفل میں بیٹھے ہیں

    اڑا دی گر کسی نے خاک پروانہ تو کیا ہوگا

    زباں تو بند کرواتے ہو تم اللہ کے آگے

    کہا ہم نے اگر آنکھوں سے افسانہ تو کیا ہوگا

    قمرؔ اس اجنبی محفل میں تم جاتے تو ہو لیکن

    وہاں تم کو کسی نے بھی نہ پہچانا تو کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے