Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقوق جب یاد آئے اپنے

شارق کیفی

حقوق جب یاد آئے اپنے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    حقوق جب یاد آئے اپنے

    غلام پر مسکرائے اپنے

    بہت جنازے تھے راستے میں

    قدم بھی ہم گن نہ پائے اپنے

    وہ کون سی راز داریاں تھیں

    کہ سائے باہر بٹھائے اپنے

    ہوا نے آندھی کی شکل لے کر

    تمام قیدی چھڑائے اپنے

    اک اور دن کی ہے آمد آمد

    خدا نے مہرے سجائے اپنے

    کھڑے ہیں لاشوں کے درمیاں ہم

    امام ضامن بندھائے اپنے

    کیا ہی کیا اور زندگی بھر

    بدن کے نخرے اٹھائے اپنے

    کسی کا دشمن نہیں تھا دریا

    بھنور تو ہم ساتھ لائے اپنے

    یہی تو محفل بگاڑتے ہیں

    جو ہیں یہاں بن بلائے اپنے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 107)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے