اک آن میں ہوئی اوجھل زمیں نگاہوں سے
اک آن میں ہوئی اوجھل زمیں نگاہوں سے
کوئی پکارنے والا نہیں نگاہوں سے
خدا گناہ کی لذت کو برقرار رکھے
نہ دیکھ ایسے مجھے خشمگیں نگاہوں سے
غزل کے حسن کو درکار ناظرین نہیں
زیادہ کام نہ لیں سامعیں نگاہوں سے
تمام پھول مجھے رنگ سے لبھاتے تھے
تمام روشنیاں یاد تھیں نگاہوں سے
شروع عشق میں کم پڑ گئے تھے جب الفاظ
کئی زبانیں تراشی گئیں نگاہوں سے
میں آسمان پہ تھا تم کو یاد تو ہوگا
مجھے اتارا گیا بعد ازیں نگاہوں سے
مرے وہ شعر بھی آئے پسند اس کو واہ
چھپا رکھا تھا جنہیں نکتہ بیں نگاہوں سے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 86)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.