اک چراغ اور اجالے میں نہ رکھا جائے
اک چراغ اور اجالے میں نہ رکھا جائے
ہم کو انصاف کے دھوکے میں نہ رکھا جائے
مجھ کو جس شخص کا نشہ ہے اسے ڈھونڈھ کے لاؤ
مجھ کو ان سانپوں کے نرغے میں نہ رکھا جائے
اک حقیقت سے مجھے پردہ اٹھانا ہے سو اب
میرے کردار کو قصے میں نہ رکھا جائے
لوگ بیتاب ہیں دنیا کو جلانے کے لئے
اس قدر سوز بھی باجے میں نہ رکھا جائے
ہم سے لفظوں میں نہ کی جائے گی معنی کی تلاش
حسن اتنا ہے تو پردے میں نہ رکھا جائے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 57)
- Author :نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.