اک ڈھب پہ کبھو وہ بت خودکام نہ پایا
اک ڈھب پہ کبھو وہ بت خودکام نہ پایا
دیکھا میں جو کچھ صبح اسے شام نہ پایا
اپنی ہی ہوس کے یہ سب الجھاؤ ہیں ورنہ
اس راہ میں ہم نے تو کہیں دام نہ پایا
وہ نخل خزاں دیدہ ہوں اس دشت میں جس کے
سایہ میں کسی پہنچے نے بسرام نہ پایا
وہ بے سر و تن ہے یہ زمانہ کہ بہ ایں غور
جس کا میں کچھ آغاز اور انجام نہ پایا
فہرست میں خوبان وفادار کی پیارے
دیکھی تو کہیں اس میں ترا نام نہ پایا
معمول تھا دشنام عوض اپنی دعا کا
سو وہ بھی کئی دن سے میں انعام نہ پایا
یک شب وہ کہیں گود میں سویا تھا سو قائمؔ
پھر بالش مخمل سے میں آرام نہ پایا
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.