اک غم کی کہانی ہے اوراق شکستہ پر
اک غم کی کہانی ہے اوراق شکستہ پر
اور دل کی زبانی ہے اوراق شکستہ پر
حال اپنا سنانا ہے اشعار کی صورت میں
یہ عمر گنوانی ہے اوراق شکستہ پر
تحریر پہ دھبوں کی صورت جو منقش ہے
وہ آنکھوں کا پانی ہے اوراق شکستہ پر
رکنا بھی اگر چاہوں مجھ سے نہ رکا جائے
یہ کیسی روانی ہے اوراق شکستہ پر
طاہرؔ مری آنکھوں میں پوشیدہ رہی ہے جو
مورت وہ بنانی ہے اوراق شکستہ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.