اک تقاضہ پس دیوار کیا جائے گا
اور پھر عشق سے انکار کیا جائے گا
وہ سسکتی ہوئی تعبیر سرہانے ہوگی
جب مجھے خواب سے بیدار کیا جائے گا
جہلمی جسم ہے رفتار چنابی اس کی
اس کو آنکھوں سے گرفتار کیا جائے گا
تیرے خوش رنگ تصور سے گریزاں ہو کر
مرحلہ ہجر کا دشوار کیا جائے گا
میرے معیار کا اک دشت بنا تو مولا
دیکھ پھر کیسے اسے پار کیا جائے گا
رائیگاں جائے گا اک بت کی خدائی کا سفر
جب ہمیں اپنا پرستار کیا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.