اک عمر کی تلاش کا کیا ہے صلہ ملا
اک عمر کی تلاش کا کیا ہے صلہ ملا
خود کی خبر ملی نہ خدا کا پتا ملا
دیکھو تو خودکشی ہے جو سمجھو تو ہے وصال
دریا جو ایک چل کے سمندر سے جا ملا
اس بار اس کے ملنے کا انداز تھا جدا
چہرہ وہی تھا آدمی بالکل نیا ملا
دیر و حرم میں جا کے بھی دیکھا ہے بار بار
دل کو سکوں ملا نہ کہیں پر خدا ملا
فریاد خون دل کی عدالت نے کب سنی
ان کو سزا ملی نہ ہمیں خوں بہا ملا
مشکل تھا ہم سے مندر و مسجد میں انتخاب
شکر خدا کہ راہ میں اک میکدہ ملا
کیوں ضد ہے اے صداؔ تجھے اس کی تلاش کی
اب تک کسی کو جس کا نہیں نقش پا ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.