انساں کے کتنے روپ ہیں روئے انا سے پوچھ
انساں کے کتنے روپ ہیں روئے انا سے پوچھ
ساز غرض سے مصلحت خوش نما سے پوچھ
تیرے سفر کی راہ میں کتنے سراب ہیں
میری نگہ سے پوچھ مرے نقش پا سے پوچھ
کتنے ہیں سانپ حجرۂ اخلاص میں نہ گن
میلی ردا سے پوچھ دریدہ قبا سے پوچھ
اک صرف تیرے قصر پہ بجلی گری تھی کیوں
مت پوچھ اس کے عدل سے اپنی خطا سے پوچھ
کیا کیا ملا ہے زندگیٔ بے ثبات سے
کلیوں سے پوچھ غنچۂ رنگیں ادا سے پوچھ
عاصی کی کیا شناخت ہے معصوم کی ہے کیا
یہ بات بارگاہ سزا و جزا سے پوچھ
اتنی کڑی تھی دھوپ ترے راستے میں کیوں
ہادیؔ یہ آج خالق کرب و بلا سے پوچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.