اس بار تو غرور ہنر بھی نکل گیا
اس بار تو غرور ہنر بھی نکل گیا
بچ کر وہ مجھ سے بار دگر بھی نکل گیا
اتنا ترا وصال تو چاہا نہ تھا کبھی
دل سے تری جدائی کا ڈر بھی نکل گیا
ہم راہ کے تعین جانکاہ میں رہے
اس کشمکش میں وقت سفر بھی نکل گیا
مقصود صرف ڈھونڈھنا کب تھا تجھے سو میں
جس سمت تو نہیں تھا ادھر بھی نکل گیا
کہتا نہ تھا میانہ روی ہے بری جمالؔ
صحرا کے ساتھ ہاتھ سے گھر بھی نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.