Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دور بے دلی میں کوئی بات کیسے ہو

شہزاد احمد

اس دور بے دلی میں کوئی بات کیسے ہو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    اس دور بے دلی میں کوئی بات کیسے ہو

    چاہیں بھی ہم تو خود سے ملاقات کیسے ہو

    کاٹے نہیں گئے تو مرے ہاتھ کیسے ہو

    میرے نہیں ہو تم تو مرے ساتھ کیسے ہو

    پتھر برس رہے ہیں تو مجھ پر بھی آئیں گے

    میں چپ رہوں مگر بسر اوقات کیسے ہو

    کچھ دیکھتے نہیں ہو تو بینا ہو کس لیے

    ٹھنڈے پڑے ہوئے ہو تو جذبات کیسے ہو

    تم قیدیوں کی طرح مرے دل میں ہو اسیر

    پھیلے نہیں جہاں میں خیالات کیسے ہو

    اس روشنی میں چہرہ چھپاؤ گے کب تلک

    تم مانگتے ہو رات مگر رات کیسے ہو

    سورج نہ چاہتا ہو تو دن کس طرح ڈھلے

    بادل ہی روٹھ جائیں تو برسات کیسے ہو

    وہ چاہتے ہیں ان کے لیے میں دعا کروں

    شامل اس آرزو میں مری ذات کیسے ہو

    بندے کا اور خدا کا تعلق ہی مٹ چکا

    پتھر ہوئی زبان مناجات کیسے ہو

    ایسا کوئی جو میری زباں بھی سمجھ سکے

    تم اجنبی ہو تم سے مری بات کیسے ہو

    میں اپنے دشمنوں کو بھی پہچانتا نہیں

    شہزادؔ دوستوں سے ملاقات کیسے ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 559)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے