اس جزیرے کی کیا ہوا ہے دوست
اس جزیرے کی کیا ہوا ہے دوست
اک مسافر کی التجا ہے دوست
پاس رہ کر بھی مل نہیں سکتے
یہ اذیت کی انتہا ہے دوست
میں اندھیروں سے لڑنے والا ہوں
یہ چراغوں کا مسئلہ ہے دوست
جو تجھے دیکھنے کو آئے تھے
کوئی زندہ نہیں رہا ہے دوست
کوئی قیمت نہیں رہی میری
یہ جو دریا ہے بہہ چکا ہے دوست
تو بھی اک دن بچھڑ ہی جائے گا
کون قسمت سے لڑ سکا ہے دوست
اب سبھی راز منکشف ہوں گے
یہ حقیقت کا آئنہ ہے دوست
میری سانسوں سے خون رستا ہے
اس اذیت کا نام کیا ہے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.