اس تعلق کو نبھاؤ تو کوئی شعر کہوں
اس تعلق کو نبھاؤ تو کوئی شعر کہوں
تم اگر سامنے آؤ تو کوئی شعر کہوں
ڈوب جانے پہ ہی گہرائی پتہ چلتی ہے
آنکھ سے آنکھ ملاؤ تو کوئی شعر کہوں
میں کسی مونالیزا کا نہیں قائل جاناں
اپنی تصویر دکھاؤ تو کوئی شعر کہوں
آپ کی چپ سے ہیں خاموش فضائیں ساری
آپ ہونٹوں کو ہلاؤ تو کوئی شعر کہوں
تم ستاروں کو گنو اور میں دیکھوں تم کو
ساتھ اک رات بتاؤ تو کوئی شعر کہوں
حضرت قیس کو کل شہر میں دیکھا تو کہا
دشت میں خاک اڑاؤ تو کوئی شعر کہوں
وصل کے دور میں کب شعر ہوا کرتے ہیں
تم مجھے چھوڑ کے جاؤ تو کوئی شعر کہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.