عشق کو اپنے لیے سمجھا اثاثہ دل کا
عشق کو اپنے لیے سمجھا اثاثہ دل کا
اور اس دل نے بنا ڈالا تماشا دل کا
بعد تیرے کوئی نظروں میں سمایا ہی نہیں
اب صدا دیتا نہیں خالی یہ کاسہ دل کا
ایک طوفان ہے روکے سے نہیں جو رکتا
موج نے توڑ دیا ہو نہ کنارا دل کا
دو گھڑی چین سے جینے نہیں دیتا ناداں
جان پاتے ہی نہیں کیا ہے ارادہ دل کا
وہ پلٹ آئے کبھی اور اسے میں نہ ملوں
لے ہی ڈوبے گا کسی روز یہ دھڑکا دل کا
چاہتیں بانٹی ہیں دنیا کو محبت دی ہے
میں نے کب یوں ہی سنبھالا ہے خزانہ دل کا
درمیاں عشق کے دیوار کھڑی ہے شہنازؔ
عقل پہ کیسا لگا آج یہ پہرہ دل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.