Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کو زہر کیوں پلاوے ہے

پرویز اختر

عشق کو زہر کیوں پلاوے ہے

پرویز اختر

MORE BYپرویز اختر

    عشق کو زہر کیوں پلاوے ہے

    عشق تو راستہ دکھاوے ہے

    پاؤں ننگے ہیں سر بھی ننگا ہے

    سورج اوپر سے کھلکھلاوے ہے

    خوب رستے بدل کے دیکھ لئے

    وہ ہر اک راستے میں آوے ہے

    چل رہا ہے اذیتوں کا سفر

    سانس جاوے ہے سانس آوے ہے

    لوگ ہلکان ہو رہے ہیں عبث

    زندگی کس کے ہاتھ آوے ہے

    وقت اک دائرے میں گھومے ہے

    یہ خزاں سے بہار لاوے ہے

    کیا تامل ہے تیرے آنے میں

    اشک بے اختیار آوے ہے

    روز ہووے ہے کچھ نہ کچھ ایسا

    جو مجھے رات بھر جگاوے ہے

    جیتے جی کے ہیں سب جھمیلے یار

    فرد آوے ہے فرد جاوے ہے

    ایک لاشہ ادھر ہے ڈولی میں

    ایک لاشہ ادھر سے جاوے ہے

    میرا ہم زاد ہی مقابل ہے

    کون دیکھو کسے ہراوے ہے

    وقت ہاتھوں سے جا چکا پرویزؔ

    اب کلیجہ ہی منہ کو آوے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے