عشق میں راہ سے جو لوٹ کے گھر جاتا ہے
عشق میں راہ سے جو لوٹ کے گھر جاتا ہے
زندگی بھر کو پس کوچہ و در جاتا ہے
لوگ اس شہر کے اب کم ہی دعا مانگتے ہیں
چاند اس شہر سے اب یوںہی گزر جاتا ہے
ہجر میں ایسے اندھیرے بھی نہ دیکھے کوئی
دل منڈیروں پہ دیے دیکھ کے ڈر جاتا ہے
روز چڑھ جاتی ہے اک اور پرت سورج کی
روز دیوار سے اک سایہ اتر جاتا ہے
کیسی نیندیں ہیں کہ بند آنکھیں جگاتی ہیں مجھے
کیسا سپنا ہے کہ ہر رات بکھر جاتا ہے
یوں گزرتا ہے بس اب دل سے ترے وصل کا دھیان
جیسے پردیس میں تیوہار گزر جاتا ہے
کاسۂ رنج ہمیشہ رہا لبریز جمالؔ
آنکھ خالی ہو تو دل درد سے بھر جاتا ہے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 65)
- Author :جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.