جاؤ اب دشت ہی تعزیر تمہارے لئے ہے
جاؤ اب دشت ہی تعزیر تمہارے لئے ہے
پھر نہ کہنا کوئی زنجیر تمہارے لئے ہے
اپنے ہی دست تہی ظرف نے مارا تم کو
اب بکھر جانا ہی اکسیر تمہارے لئے ہے
آخر شب تمہیں آنکھوں کا بھرم کھونا تھا
اب کوئی خواب نہ تعبیر تمہارے لئے ہے
عکس نظارہ کرو زود پشیمانی کا
اب تمہاری یہی تصویر تمہارے لئے ہے
آج سے تم پہ در حرف و نوا بند ہوا
اب کوئی لفظ نہ تاثیر تمہارے لئے ہے
منصب درد سے دل نے تمہیں معزول کیا
تم سمجھتے تھے یہ جاگیر تمہارے لئے ہے
- کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 119)
- Author :عرفان صدیقی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.