جب مجھے کام کا بتایا گیا
اور بھی مجھ پہ ظلم ڈھایا گیا
اور تو ہم سے کیا کمایا گیا
تیرا غم تھا سو بیچ کھایا گیا
اس کا پہلا سوال واپسی پر
راستہ کیوں نہیں سجایا گیا
ہو چکے تھے بلا کے ہم تیراک
جب ہمیں ڈوبنا سکھایا گیا
ہر غزل کے جواب میں میری
ایک بازارو گیت گایا گیا
تھا کوئی راز بے زبانی کا
جس کو آواز میں چھپایا گیا
چاق و چوبند مجھ کو رہنا پڑا
میرے اتنا قریب آیا گیا
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 85)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.