جب شاخ تمنا پہ کوئی پھول کھلا ہے
جب شاخ تمنا پہ کوئی پھول کھلا ہے
امید کے صحراؤں میں طوفان اٹھا ہے
تو میری نگاہوں میں جسے ڈھونڈ رہا ہے
وہ حسن مرے شعر کے پردے میں چھپا ہے
تھم تھم کے چمکتے رہے پلکوں پہ ستارے
رک رک کے ترے درد کا افسانہ کہا ہے
اپنے ہی مقدر کا کوئی پھول نہ جاگا
اک عمر بہاروں نے لہو میرا پیا ہے
اس طرح سے بدلی ہے گلستاں کی حقیقت
شبنم کے خنک جسم پہ شالوں کی ردا ہے
شاید ہے وہی میری محبت کا ہیولیٰ
اک سایہ جو چپ چاپ دریچے میں کھڑا ہے
تخلیق اسی سے ہوئی نغمات کی دنیا
اقبالؔ کو جو غم تری خوشیوں سے ملا ہے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 521)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.