جب تم نے میرا نام پکارا خوشی خوشی
جب تم نے میرا نام پکارا خوشی خوشی
میں ہو گیا تھا تب سے تمہارا خوشی خوشی
دریا کے جیسی تم میں نزاکت ہے اس لئے
دریا میں اپنا پیر اتارا خوشی خوشی
مانگا تمہیں خدا سے تو اس وقت جان جاں
ٹوٹا فلک سے ایک ستارا خوشی خوشی
مجھ کو ہے رہنما کی ضرورت سو آج تم
میرا بھی ہاتھ تھام لو یارا خوشی خوشی
بہتر ہے اس کے عشق میں فرقت نہ ہو کبھی
میں اس لئے ہی جنگ میں ہارا خوشی خوشی
میں زندگی کی مار سے گرنے لگوں اگر
تو یار مجھ کو دینا سہارا خوشی خوشی
جس حسن کو غزل یہ سنا دو گے تم مکیشؔ
ہو جائے گا وہ یار تمہارا خوشی خوشی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.