Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں بدلنے کا وہ بھی گمان رکھتے ہیں

جمال احسانی

جہاں بدلنے کا وہ بھی گمان رکھتے ہیں

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    جہاں بدلنے کا وہ بھی گمان رکھتے ہیں

    جو گھر کے نقشے میں پہلے دکان رکھتے ہیں

    ہم اپنے جسم میں رکھتے ہیں اک زمیں کی مہک

    ہم اپنی روح میں اک آسمان رکھتے ہیں

    مرے خدا نے وہ دشمن مجھے نصیب کیے

    جو اپنے تیر سے چھوٹی کمان رکھتے ہیں

    کسی کی نیم نگاہی سے جلنے لگتا ہے

    وہ جس چراغ میں ہم اپنی جان رکھتے ہیں

    عبث ہے ان سے توقع کوئی زمانے میں

    جو لوگ نشے میں بھی اپنا دھیان رکھتے ہیں

    ہر انجمن میں الگ سے دکھائی دیتے ہیں

    کوئی فضا ہو ہم اپنی اڑان رکھتے ہیں

    ہمیں کسی شجر راہ پر بھروسہ نہیں

    کسی کی زلف کو ہم سائبان رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 125)
    • Author : جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے