Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں میں ایسے کچھ انسان بھی ہیں

باصر ٹونکی

جہاں میں ایسے کچھ انسان بھی ہیں

باصر ٹونکی

MORE BYباصر ٹونکی

    جہاں میں ایسے کچھ انسان بھی ہیں

    کہ جن سے سرنگوں طوفان بھی ہیں

    ڈبو کر دور ساحل پر کھڑے ہیں

    تماشا بن کے خود حیران بھی ہیں

    برے کاموں کا دیتے مشورہ ہیں

    یہاں انساں نما شیطان بھی ہیں

    خلا میں طاقتیں دو ہیں مقابل

    تبسم ریز کچھ طوفان بھی ہیں

    نہ پروانے جلا اے شمع محفل

    ادب کر یہ ترے مہمان بھی ہیں

    تعلق ان سے الفت میں ہے مشکل

    کہ وہ بھولے بھی ہیں انجان بھی ہیں

    کرم ان کے گناؤں اب میں کیا کیا

    جفاؤں کے بہت عنوان بھی ہیں

    خدا کا فضل کیا کم ہے یہ باصرؔ

    کہ اب ہم صاحب دیوان بھی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے