Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں پے سب کے ضمیروں نے خودکشی کر لی

ایوب خان بسمل

جہاں پے سب کے ضمیروں نے خودکشی کر لی

ایوب خان بسمل

MORE BYایوب خان بسمل

    جہاں پے سب کے ضمیروں نے خودکشی کر لی

    وہاں پے میری دلیلوں نے خودکشی کر لی

    تمہارے لہجے میں تلخی کی تاب لا نہ سکے

    زباں پے آتے ہی لفظوں نے خودکشی کر لی

    ہوا ہے ضبط پے بھاری جب اپنے غم کا بوجھ

    نکل کے آنکھ سے اشکوں نے خودکشی کر لی

    معاشرے میں وہ عریانیت کا عالم ہے

    یہ لگ رہا ہے لباسوں نے خودکشی کر لی

    جو مسندوں سے کسانوں کا چوستے تھے لہو

    بتاؤ ان کو کسانوں نے خودکشی کر لی

    اک آفتاب چمکنے لگا تو گھبرا کر

    یہاں پہ کتنے چراغوں نے خودکشی کر لی

    دیا ہے درس محبت کا میں نے جب بسملؔ

    لہو کے پیاسے رواجوں نے خودکشی کر لی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے