جواب ان کی جفاؤں کا یوں دیا جائے
جواب ان کی جفاؤں کا یوں دیا جائے
دلوں سے نقش وفا ہی مٹا دیا جائے
سرشک خون جگر زہر یا شراب اے دوست
بتا یہ تو کہ ترے غم میں کیا پیا جائے
جو کوئی چاک گریباں کہیں ملے یارو
تو اپنے تار گریباں سے وہ سیا جائے
کسی کے ہاتھ میں خنجر کسی ہتھیلی پہ سر
تمہارے شہر میں اب کس طرح جیا جائے
جہان زر کے خداؤں سے آج اے رفعتؔ
حساب تشنہ لبی اب چکا لیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.