Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھلمل سے کیا ربط نکالیں کشتی کی تقدیروں کا

عباس تابش

جھلمل سے کیا ربط نکالیں کشتی کی تقدیروں کا

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    جھلمل سے کیا ربط نکالیں کشتی کی تقدیروں کا

    تارے کشف نہیں کر سکتے بے آواز جزیروں کا

    ہر ناکامی نے ایسے بھی کچھ دیواریں کھینچی ہیں

    اک بے نقشہ شہر بنا ہے لا حاصل تدبیروں کا

    اک مدت سے قریۂ جاں میں جھڑتے ہیں جھنکار کے پھول

    جیسے میرے جسم کے اندر موسم ہو زنجیروں کا

    دور سے جھنڈ پرندوں کا لگتے ہیں خیمے والوں کو

    کس انداز کا آنا ہے یہ آگ چھڑکتے تیروں کا

    رات گئے جب تارے بھی کچھ بے معنی سے لگتے ہیں

    ایک دبستاں کھلتا ہے ان آنکھوں کی تفسیروں کا

    ایک ہتھیلی پر اس نے مہکائے حنا کی سندر پھول

    ایک ہتھیلی کی قسمت میں لکھا دشت لکیروں کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے