جینے میں یہ غفلت فطرت نے کیوں طبع بشر میں داخل کی
جینے میں یہ غفلت فطرت نے کیوں طبع بشر میں داخل کی
مرنے کی مصیبت جانوں پر کیوں قدرت حق نے نازل کی
کیوں طول امل میں الجھایا انسان نے اپنے دامن کو
کیوں زلف ہوس کے پھندے میں پھنستی ہے طبیعت غافل کی
کیوں ہجر کے صدمے ہوتے ہیں کیوں مردوں پہ زندے روتے ہیں
کیوں جنگ میں جانیں جاتی ہیں کیوں بڑھتی ہے ہمت قاتل کی
منطق کا تو دعویٰ ایک طرف طاقت کی یہ شوخی ایک طرف
کیا فرق ہے خیر و شر میں یہاں کیا جانچ ہے حق و باطل کی
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 106)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.