Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون پستک پھٹ جاتی ہے کاغذ پیلا ہو جاتا ہے

شکیل اعظمی

جیون پستک پھٹ جاتی ہے کاغذ پیلا ہو جاتا ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    جیون پستک پھٹ جاتی ہے کاغذ پیلا ہو جاتا ہے

    آنسو کوئی لاکھ چھپائے دامن گیلا ہو جاتا ہے

    بچوں کے سچے ذہنوں میں جھوٹی باتیں مت ڈالو

    کانٹوں کی صحبت میں رہ کر پھول نکیلا ہو جاتا ہے

    دن بھر تو ہم دونوں مل کر پانی شکر ملاتے ہیں

    رات آتے ہی سارا شربت کیوں زہریلا ہو جاتا ہے

    انسانو تم پتھر دل ہو مول نمک کا کیا جانو گے

    یہ وہ غم ہے جس کو کھا کر برتن سیلا ہو جاتا ہے

    آئینے کو گھر میں رکھ دے ساتھ میں لے کے مت گھوما کر

    سچ کی دھوپ میں رہتے رہتے چہرہ نیلا ہو جاتا ہے

    چاہے آدم کی دنیا ہو یا چھوٹا سا گھر ہو میرا

    دھیرے دھیرے ایک آدمی ایک قبیلہ ہو جاتا ہے

    گیان دئے دنیا کو کیا کیا لیکن خود انجان رہے

    اپنے تن پر اپنا کرتا اکثر ڈھیلا ہو جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 107)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے