Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنس دل لے کر بھرے بازار تک پہنچا نہیں

یاور عظیم

جنس دل لے کر بھرے بازار تک پہنچا نہیں

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    جنس دل لے کر بھرے بازار تک پہنچا نہیں

    ایک تک پہنچا ہوں میں دو چار تک پہنچا نہیں

    میرے پہلو سے گریزاں ہے وہ میرا خوش بدن

    اک ہرن ہے جو ابھی تاتار تک پہنچا نہیں

    دیکھنے میں کچھ نہیں ہے وقت کی یہ آب جو

    کوئی لیکن اس ندی کے پار تک پہنچا نہیں

    کاغذوں پر ہم لکیریں کھینچتے ہی رہ گئے

    سلسلہ حرف ابد آثار تک پہنچا نہیں

    اس کو دشت زندگی میں کوئی منزل کب ملی

    جو غزال وقت کی رفتار تک پہنچا نہیں

    کچھ نہ کچھ واماندگاں کو دے پذیرائی کا حق

    ٹھیک ہے کوئی ترے معیار تک پہنچا نہیں

    تیرگی کی جونک نے سب پی لیا میرا لہو

    کوئی سورج میرے زخم تار تک پہنچا نہیں

    یار اس مفتوح لڑکی میں بلا کا حسن تھا

    میں ہی بزدل تھا جو دل کی ہار تک پہنچا نہیں

    شاعری کو یہ شرف مجھ سے ملا یاور عظیمؔ

    میں غزل لے کر کبھی دربار تک پہنچا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے