جس کو دیکھے بنا قرار نہیں
جس کو دیکھے بنا قرار نہیں
کیسے کہہ دیں کہ اس سے پیار نہیں
رخ پہ تیرے اگر نکھار نہیں
تو بہار اے صنم بہار نہیں
اس میں سود و زیاں کا کر نہ حساب
عشق عبادت ہے کاروبار نہیں
روک لو تم سے گر یہ رکتا ہے
دل پہ میرا تو اختیار نہیں
گو مصیبت میں سب ندارد تھے
ورنہ عشرت میں کون یار نہیں
کیوں نہ جی بھر کے رو لیا جائے
پاس جب کوئی غم گسار نہیں
چپ رہوں کیسے تک کے ظلم و ستم
آدمی ہوں کوئی مزار نہیں
حاجتیں ہیں گنی چنی سب کی
حسرتوں کا کوئی شمار نہیں
کیا یقیں عہد وصل کا اے صداؔ
زیست کا ہی جب اعتبار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.