جسے بھی ہوں ادب آداب دیکھ سکتا ہے
جسے بھی ہوں ادب آداب دیکھ سکتا ہے
کوئی بھی شخص ترے خواب دیکھ سکتا ہے
تری نگاہ سے دنیا کو دیکھنے والا
چراغ کو پس محراب دیکھ سکتا ہے
یہ کہہ کے اذن سفر دے دیا گیا مجھ کو
کہ تو ستارے کو مہتاب دیکھ سکتا ہے
دعا و اشک کی گٹھری سنبھال کے رکھنا
کسی بھی وقت وہ اسباب دیکھ سکتا ہے
وہ جس نے دیکھ لیا ہے اسے نظر بھر کے
پس غبار و تہہ آب دیکھ سکتا ہے
نہ اپنے ہجر میں پژمردہ پا کے خوش ہے ہمیں
نہ اپنے وصل میں شاداب دیکھ سکتا ہے
نہ چاہتا ہے کہ ہم حالت سکوں میں رہیں
نہ اپنے عشق میں بیتاب دیکھ سکتا ہے
جمالؔ جس کو بھی شک ہو ہماری باتوں پر
ہمارا حلقۂ احباب دیکھ سکتا ہے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 81)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.