جسم مصلوب کا یک لخت نیا ہو جانا
سامنے آنا ترا جشن بپا ہو جانا
نصف ایمان پہ ناچیز ٹکا ہے کب سے
مان لیتا نہیں بندے کا خدا ہو جانا
دیر تک اس نے لگائے رکھا سینے سے مجھے
جس سے سیکھا ہے درختوں نے ہرا ہو جانا
دشمن جاں ہو اگر ایسے خداؤں کا ہجوم
ہم نے سیکھا نہیں راضی بہ رضا ہو جانا
آج سر کاٹ کے جنت نہیں مانگی تم نے
ہے بری بات نمازوں کا قضا ہو جانا
ایسے منصوبے کو ناکام کریں گے ہم لوگ
اس میں شامل ہے اگر تیرا خدا ہو جانا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 24)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.