Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی

شارق کیفی

جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی

    وہی سیڑھی اترنے کے لیے تھی

    اگر اتنی ہی گہری تھی اداسی

    تو پھر وہ رات مرنے کے لیے تھی

    اگر وہ آنسوؤں سے نم نہ کرتا

    یہ مٹی تو بکھرنے کے لیے تھی

    جو پیچھے پیچھے آئی تھی وہ بارش

    ہوا کے پر کترنے کے لیے تھی

    اکیلے تھے ہم اس انجان گھر میں

    بس اک پرچھائیں ڈرنے کے لیے تھی

    خدا کو در بہ در کرنے کی کوشش

    تجھے آباد کرنے کے لیے تھی

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 105)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے