جو اگلا پاؤں دھرنے کے لیے تھی
وہی سیڑھی اترنے کے لیے تھی
اگر اتنی ہی گہری تھی اداسی
تو پھر وہ رات مرنے کے لیے تھی
اگر وہ آنسوؤں سے نم نہ کرتا
یہ مٹی تو بکھرنے کے لیے تھی
جو پیچھے پیچھے آئی تھی وہ بارش
ہوا کے پر کترنے کے لیے تھی
اکیلے تھے ہم اس انجان گھر میں
بس اک پرچھائیں ڈرنے کے لیے تھی
خدا کو در بہ در کرنے کی کوشش
تجھے آباد کرنے کے لیے تھی
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 105)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.