جو حق پہ چلتا ہے سچ کا نشان کھینچتا ہے
جو حق پہ چلتا ہے سچ کا نشان کھینچتا ہے
اسی کی کھال تو سارا جہان کھینچتا ہے
سوار اسپ کی جیسے عنان کھینچتا ہے
مری خطا پہ وہ ویسے ہی کان کھینچتا ہے
میں اس کے سامنے سینہ سپر ہی رہتا ہوں
وہ جب کمین سے اپنا کمان کھینچتا ہے
وہ پہلے سامنے رکھے کسان کا خاکہ
اگر کہیں کوئی تصویر نان کھینچتا ہے
کسی محاذ پہ جب بھی نکلنا چاہتا ہوں
تو میرے پاؤں کو کل خاندان کھینچتا ہے
ہمیں محافظ ناموس عشق و عرفاں ہیں
ہمیں پہ ہر کوئی تیغ و سنان کھینچتا ہے
کسی بھی حال میں مرتا نہیں مرا کردار
کوئی جو سلسلۂ داستان کھینچتا ہے
میں ایک ایسا ہی خانہ بدوش ہوں ثاقبؔ
جو اپنے ہاتھ سے اپنا مکان کھینچتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.