Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں

شکیل اعظمی

جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں

    ہم اپنی موج کو اپنا کنارا کرتے ہیں

    خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ہر اک لمحہ

    کوئی بھی وقت ہو ہنس کر گزارا کرتے ہیں

    بہت حسین سمجھتے ہیں اپنے آپ کو ہم

    جب آئنے میں ہم اپنا نظارہ کرتے ہیں

    ہم اپنے گھر کو سجاتے ہیں آسماں کی طرح

    اسی میں چاند اسی میں ستارا کرتے ہیں

    غزل کے پیچھے بھٹکتے ہیں سوئی راتوں میں

    یہ ہے خسارا تو پھر ہم خسارا کرتے ہیں

    وہ جس کا نام ہے شہرت کمال لڑکی ہے

    ہم اس کے واسطے کیا کیا گوارہ کرتے ہیں

    محبتوں کی زباں حرف سے نہیں بنتی

    محبتوں میں دلوں سے پکارا کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 87)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے