جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں
جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں
ہم اپنی موج کو اپنا کنارا کرتے ہیں
خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ہر اک لمحہ
کوئی بھی وقت ہو ہنس کر گزارا کرتے ہیں
بہت حسین سمجھتے ہیں اپنے آپ کو ہم
جب آئنے میں ہم اپنا نظارہ کرتے ہیں
ہم اپنے گھر کو سجاتے ہیں آسماں کی طرح
اسی میں چاند اسی میں ستارا کرتے ہیں
غزل کے پیچھے بھٹکتے ہیں سوئی راتوں میں
یہ ہے خسارا تو پھر ہم خسارا کرتے ہیں
وہ جس کا نام ہے شہرت کمال لڑکی ہے
ہم اس کے واسطے کیا کیا گوارہ کرتے ہیں
محبتوں کی زباں حرف سے نہیں بنتی
محبتوں میں دلوں سے پکارا کرتے ہیں
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 87)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.