Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مجھے آزما کے نکلے ہیں

اسیم آم گانوی

جو مجھے آزما کے نکلے ہیں

اسیم آم گانوی

MORE BYاسیم آم گانوی

    جو مجھے آزما کے نکلے ہیں

    پھر وہی سر جھکا کے نکلے ہیں

    ان سے امید کیا لگاؤں میں

    مجھ پہ جو مسکرا کے نکلے ہیں

    روشنی خوب دکھ رہی ہے ادھر

    کون گھر کو جلا کے نکلے ہیں

    موت سے کیوں ہمیں ڈراتے ہو

    زیست کی لو بجھا کے نکلے ہیں

    دور حاضر سے جو نہیں واقف

    بس وہی بچ بچا کے نکلے ہیں

    ہونے والے ہیں حادثے شاید

    اس لئے کھلکھلا کے نکلے ہیں

    بے نقاب آئنے نے جن کو کیا

    وہ سبھی تمتما کے نکلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے