جو رنگ ہائے رخ دوستاں سمجھتے تھے
جو رنگ ہائے رخ دوستاں سمجھتے تھے
وہ ہم نفس بھی مرا دکھ کہاں سمجھتے تھے
محبتوں میں کنارے نہیں ملا کرتے
مگر یہ ڈوبنے والے کہاں سمجھتے تھے
کھلا کہ چادر شب میں بھی وسعتیں ہیں کئی
ذرا سی دھوپ کو ہم آسماں سمجھتے تھے
خزاں کے عہد اسیری سے پیشتر طائر
چمن میں موسم گل کی زباں سمجھتے تھے
انہیں بھی دہر کی فرزانگی نہ راس آئی
جو کار عشق کے سود و زیاں سمجھتے تھے
کسی کا قرب قیامت سے کم نہیں تھا سعیدؔ
فقط فراق کو ہم امتحاں سمجھتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.