جو شخص تیرے مرے درمیان ٹھیرتا ہے
جو شخص تیرے مرے درمیان ٹھیرتا ہے
اسی کے سر پہ ترا آسمان ٹھیرتا ہے
تباہ کر کے جو جینا سکھا گیا مجھ کو
وہ ایک شخص مرا مہربان ٹھیرتا ہے
جہاں پہ روز نئی حیرتیں اترتی ہوں
اس ایک دل میں کہاں اطمینان ٹھیرتا ہے
کبھی جو باتیں مری بے تکان سنتا تھا
اب اس کو حرف مرا داستان ٹھیرتا ہے
تلاش رہتی ہے اس کو نئے ٹھکانوں کی
ہمارے دل میں کہاں مہربان ٹھیرتا ہے
محبتوں کے زمانے وہ کیا ہوئے آخر
کہ کار خیر بھی اب امتحان ٹھیرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.