جنوں والے بالآخر شاہکاروں سے نکل آئے
جنوں والے بالآخر شاہکاروں سے نکل آئے
سبھی شاہ جہاں اپنے مزاروں سے نکل آئے
ہمیں سیلاب کا ڈر بستیوں سے کھینچ لایا تھا
کئی آسیب شہروں کے کناروں سے نکل آئے
میں کل رات اپنی ویرانی پہ رویا اس قدر رویا
سبھی کھوئے ہوئے چہرے ستاروں سے نکل آئے
نصابوں میں ہوئی ترمیم رنگوں پر شباب آیا
نئے معنی پرانے اشتہاروں سے نکل آئے
کسی کے ہاتھ آزادی کا پروانہ نہیں آیا
بچا کر جان ہم تیمارداروں سے نکل آئے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 62)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.