کام نمٹا کے ہم تو سو گئے ہیں
دیکھنے بھر کو خواب ہو گئے ہیں
جن کو منزل سے کوئی شغل نہیں
ایسے کچھ لوگ ساتھ ہو گئے ہیں
پہلے وہ کھوے جو تھے مرکز دید
اور اب ساتھ والے کھو گئے ہیں
عشق میں ایسے کچھ سبق بھی ملے
جو ہمیشہ کو یاد ہو گئے ہیں
لہلہائے گا پھر ہمارا وجود
تیری مٹی میں خود کو بو گئے ہیں
یوں کہ بس تیرے آس پاس تھا میں
لوگ میرے بھی پاؤں دھو گئے ہیں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 85)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.