Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے

زیب غوری

کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے

زیب غوری

MORE BYزیب غوری

    کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے

    کیوں نہ حرف سبز ہی لکھ کر زمیں پر دیکھیے

    پھر کہیں صحرائے جاں میں کھائیے تازہ فریب

    پھر سراب چشمہ و عکس صنوبر دیکھیے

    لیٹ رہئے بند کر کے آنکھیں جلتی دھوپ میں

    اور پھر سبز و سیہ سورج کا منظر دیکھیے

    پھر برہنہ شاخوں کے سائے میں دم لیجے کہیں

    رینگتے سانپوں کو اپنے تن کے اوپر دیکھیے

    داد دیجے شوکت تعمیر عرش و فرش کی

    اور پھر بنیاد ہست و بود ڈھا کر دیکھیے

    چاندنی راتوں میں ایک آسیب بن کر گھومیے

    گھر کی دیواروں پر اپنا سایہ بے سر دیکھیے

    ہے جگر کس کا جو اس تیغ ہنر کی داد دے

    اپنے ہاتھوں زخم کھا کر اپنا جوہر دیکھیے

    بے دلی کی تہہ میں غوطہ مار کر بیٹھے ہیں ہم

    زیبؔ پھر پانی پہ کب ابھرے گا پتھر دیکھیے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے نعمان شوق

    نعمان شوق

    کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : zartaab (Pg. 105)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے